بچوں پر شفقت و مروت اور ان سے محبت و الفت یہ ایک اہم عنوان ہے، آج ہر گھر میں معاشرتی نظام بربادی کے دہانہ پر ہے، بچوں میں ایک صالح معاشرہ کے قیام کے لیے ہم کس قدر عملیات اختیار کرسکتے ہیں یہ ہم میں اب مفقود نظر آتا ہے۔
آج کے اس پراگندہ سماج میں بچوں کی تربیت و تہذیب کو مستحکم بنانے کے لیے از حد ضروری ہے کہ ہم قرآن وحدیث کا مطالعہ کریں، اور ان سے ثابت شدہ مامورات پر عمل کرنے کی کوشش کریں، احادیث مبارکہ سے اس بات کو جاننے کی کوشش کریں کہ ہمارے آقا سرور کائنات علیہ الصلاة والسلام نے کس قدر بچوں سے الفت وشفقت کا اظہار کیا ہے، اور ان کی نئی ذہنیت کو کس طرح ایک صالح افکارنظریات کی طرف مبذول کیا ہے۔
آج ہم ابتدا سے ہی بچوں سے لاڈ وپیار کا رویہ پیش کریں تو بچہ ناخلف اور متشدد نہیں ہوگا، آج والدین ابتدا سے ہی کج فہمی اور متشددانہ رویہ اختیار کر کے اپنے بچوں کی ذہنیت خراب کر دیتے ہیں، پھر بعد میں اس کا انجام زیادہ مناسب نہیں ہوتا۔
اس تعلق سے نوجوان عالم دین اور محقق حضرت مولانا توحید احمد علیمی جو كلية الدعوة الإسلامية طرابلس لیبیا سے اعلی تعلیم رکھتے ہیں ایک اچھی پہل کی ہے، انھوں اس عنوان کو احادیث کی روشنی میں اچھے پیرائے اور اعلی سلیقہ سے پیش کیا، اس رسالہ میں ایسے بہت سے انوکھے اور نایاب موتی ہیں جن کو ہم سجا کر خود کو قیمتی بناسکتے ہیں، اور اپنے بچوں کے دلوں میں اپنی محبت والفت کو پیوست کرسکتے ہیں۔
رب تعالی رسالہ کے مرتب کو اس رسالہ کے تصدق سے دنیا وآخرت کی تمام کامیابی نصیب فرمائے، آمین۔
محمد ارشد رضا قمر اخلاقی امجدی
استاد:جامعہ سعدیہ عربیہ کیرلا
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق