توحید أحمد العليمي
التسميات
مقالة
الخميس، 13 يونيو 2019
مگر تقدیر کا لکھا تھا با وفا نکلے
میں چاہتا تھا کہ وہ بے وفا نکلے
مگر تقدیر کا لکھا وہ با وفا نکلے
ہم کوچہ اعداء سے پشیماں نکلے
احباب ہمارے ہی تو اعداء نکلے
جنازہ فاقہ کش کا ہے دھوم سے نکلے
پس جاہ وجلال سے ہم بعد مرگ نکلے
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق
رسالة أحدث
رسالة أقدم
الصفحة الرئيسية
الاشتراك في:
تعليقات الرسالة (Atom)
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق